پانی گیلا کیوں ہے؟
کیا یہ سوال بچگانہ ہے؟
کیا آپ اس سوال کا جواب دے سکتے ہیں؟
اگر ہاں تو اس جواب کو سوچ لیں۔ اب اس کو جانتے ہیں کچھ تفصیل میں۔ اپنے جواب کا اس سے موازنہ آخر میں کر لیجئے گا۔
آپ نے پانی کی بالٹی میں ہاتھ ڈالا، باہر نکالا تو کچھ پانی ہاتھ کے ساتھ لگا رہ گیا۔ اس کے اس طرح چپک جانے کو ہم گیلاہٹ کہتے ہیں۔ فزکس کی زبان میں اس کی تعریف کیسے کی جائے؟ کسی ٹھوس سطح کا گیس سطح کے ساتھ ہونے والے ملاپ کی جگہ اگر مائع لے لے تو ایسے مظہر کو ہم گیلا ہونا کہیں گے۔ یعنی پانی میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے آپ کی انگلی کا ملاپ صرف ہوا سے تھا، اب اس سطحی ملاپ میں کچھ تبدیلی آ گئی اور اس میں سے کچھ جگہ پانی نے لے لی۔یہ گیلاہٹ ہے۔
پانی میں ایسا کیا؟ اس کی وجہ اس کا مالیکیولر سٹرکچر ہے اور ہماری جلد سے ان کے رابطے سے بننے والا زاویہ ہے۔ کچھ ٹھوس اشیاء کو ہم ہائیڈروفوبک (پانی سے ڈرنے والا) کہتے ہیں اور کچھ کو ہائیڈروفیلک (پانی سے محبت کرنے والا)۔ اس کا تعلق اس زاویے سے ہے۔ اگر پانی کو ہائیڈروفوبک سطح پر رکھیں تو پانی اس کے ساتھ نہیں چپکے گا اور وہ گیلی نہیں ہو گی۔ یہ مظہر بائیوکیمسٹری کا بنیادی بلڈنگ بلاک ہے۔
خلاصہ یہ کہ پانی گیلا نہیں۔ گیلاہٹ کسی مائع اور ٹھوس کے آپس میں ملاپ کی ایک خاصیت ہے۔
لیکن کیا اس کا کہیں کوئی عملی اطلاق بھی ہے؟ پانی کی یہ خاصیت اور مختلف چیزوں کے ساتھ اس کے زاویے کی یہ پیمائش کرنا کیمسٹری کی سائنس کا ایک شعبہ ہے۔ اس کا عملی فائدہ پرنٹنگ، جیولوجی، فوڈ سائنس، سوائل فزکس اور دوسرے کئی شعبوں میں ہے۔ بائیوکیمسٹری میں ہمارے اگلے بڑے چیلنجز میں سے ایک یہ ہے کہ کہ یہ جانا جائے کہ پانی کب کتنا گیلا ہے۔
اگر آپ کو اس جواب کا علم تھا تو آپ سائنس کا بہت اچھا علم رکھتے ہیں۔ (اس میں نیوروسائنس والے پہلو پر بات نہیں کی گئی)۔
واکنگ ٹریک
کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کے خوبصورت ترین واکنگ ٹریکوں میں سے ایک ترکیہ میں پایا جاتا ہے؟
ترکیہ کی تحصیل فتحئیے سے شروع ہو کر ضلع انطالیہ تک پھیلے ہوئے اس طویل واکنگ ٹریک کو، زمانہ قدیم میں یہاں آباد لیکیا تہذیب کی وجہ سے، لیکیا ٹریک کا نام دیا گیا ہے۔
فتحئیے سے شروع ہو کر انطالیہ تک پھیلے ہوئے اس واکنگ ٹریک پر 1992 میں کام شروع ہوا۔ برطانیہ سے آکر ترکی میں مقیم ہونے والی خاتون 'کیٹ کلو' 1999 میں لیکیا ٹریک پر واک کرنے والی پہلی شخصیت ہیں۔ بعد ازاں کلو نے ایک کتاب لکھ کر لیکیا ٹریک کو دنیا سے بھی متعارف کروایا۔
مختلف ذرائع کی طرف سے لیکیا ٹریک کو دنیا کے 10 طویل ترین واکنگ ٹریکوں میں سے ایک شمار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اپنے مناظر کے حوالے سے بھی یہ راستہ خوبصورت ترین 50 راستوں میں سے ایک ہے۔ اس واکنگ ٹریک پر واقع گیلی ڈونیا لائٹ ہاوس کا منظر 2007 میں ترکیہ کا خوبصورت ترین منظر منتخب ہوا تھا۔ اس کے علاوہ اس ٹریک سے امریکن بے کا بھی نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ امریکن بے ترکیہ کا ایک ایسا علاقہ ہے کہ جہاں دنیا بھر میں پہلی زیر آب کھدائی کی گئی اور اس کھدائی کے نتیجے میں سمندر برد سالم بحری جہاز کے آثار کو برآمد کیا گیا۔
تتلیوں کی وادی
کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکی کے بحیرہ ایجئین کے علاقے میں واقع "تتلیوں کی وادی" میں 80 سے زائد اقسام کی تتلیاں پائی جاتی ہیں؟
تتلیوں کی وادی ،ضلع مُولا کی تحصیل فتحئیے میں بحرالکاہل کی شہری حدود کے اندر واقع، ایک قدرتی خزینہ ہے ۔ 350 میٹر بلند عمودی چٹانوں اور سمندر سے گہری ہوئی یہ وادی حقیقی معنوں میں دنیا سے کٹی ہوئی جگہ ہے۔ اس وادی تک رسائی کاکوئی زمینی راستہ نہیں ہے۔ بحیثیت آرکیالوجک مقام کے حکومت کے تحفظ میں ہونے کی وجہ سے یہ وادی آج بھی اپنے قدرتی حسن کو بحال رکھے ہوئے ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ ہونے کی وجہ سے وادی حقیقی معنوں میں ایک قدرتی پارک کا منظر پیش کرتی ہے۔ 80 سے زائد اقسام کی تتلیوں اور خاص طور پر جرسی ٹائیگر تتلی کی وجہ سے اس وادی کو تتلیوں کی وادی کا نام دیا گیا ہے۔ جرسی ٹائیگر تتلی یوں تو دنیا کے مختلف علاقوں میں پائی جاتی ہے لیکن صرف تتلیوں کی وادی میں یہ بڑے بڑے گروہوں کی شکل میں اڑتی نظر آتی ہیں۔ اس وادی کی خود سے مخصوص جغرافیائی ساخت ایک تواتر سے قدرت کا مشاہدہ کرنے والے سائنس دانوں اور لیبارٹریوں کی تحقیق کا موضوع بنتی رہتی ہے۔ یہ وادی نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی ماحولیاتی تنظیموں کی بھی توجہ کا مرکز ہے۔
قدرتی مناظر کی ٹوئر ازم میں تتلیوں کی وادی صرف ترکی ہی نہیں دنیا بھر میں بہترین مقامات میں سے ایک کی حیثیت رکھتی ہے۔ قدرتی حیات کے تحفظ اور اس کے ساتھ تعاون کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وادی میں ایک تنصیب موجود ہے۔ یہ تنصیب سیاحوں کو خیمے اور درختوں کے گھروں میں قیام کے امکانات فراہم کرتی ہے۔ یہ تنصیب وادی میں ایکولوجک زراعت کے ساتھ ساتھ پانی کی صفائی، سمندر کی صفائی اور صاف انرجی جیسے منصوبوں کو بھی عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ یہ تنصیب ہر سال یکم مارچ سے یکم نومبر تک خدمات دیتی ہے ۔ ان دنوں کے علاوہ وادی میں قیام ممکن نہیں ہوتا۔
0 Comments