اسلام میں مباشرت کا طریقہ
سنت کے مطابق بیویوں سے سیکس کیسے کریں؟
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛
تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی سے کسی جانور کی طرح جنسی حاجت پوری نہ کرے بلکہ ان کے درمیان بوس و کنار اور باتوں کا پیش خیمہ ہونا چاہیے۔
فور پلے کے بغیر سیکس کرنا ظلم کے برابر ہے۔ یہ جانوروں کا طریقہ ہے۔
بیوی کی بھی کچھ ضرورتیں پوری کرنی ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں پیار کرنا، چومنا،
فور پلے کا مطلب یہی ہے۔
لپٹنا چومنا پیار کرنا مباشرت مطلب انٹرکورس بعد کی بات ہے.
لیکن ذہن میں رکھیں کہ اینل سیکس (ANUS کے ذریعے دخول) اسلام میں انتہائی ممنوع ہے۔
اورل سیکس (جنسی اعضاء کو چاٹنا) السلام میں ناپسندیدہ ہے ۔
اورل سیکس صحت کے لحاظ سے بعض اوقات خطرناک ہو سکتا ہے۔
خواتین کے جنسی اعضاء میں ایکٹو اور غیر نقصان دہ اندام نہانی کے جراثیم اور قدرتی pH ہوتے ہیں جس کی وجہ سے زبان سے چاٹنے یا چومنے میں بہت سارے مسائل ہوسکتے ہیں۔
یہ فطرت اور حفظان صحت کی سطحوں کے حوالے سے عورت سے عورت میں مختلف ہوتا ہے۔
غسل کرنا اور صاف ستھرا رہنا پہلی چیز ہے جس پر غور کرنے سے پہلے اسے جاری رکھنا چاہئے۔
ذاتی صحت اور حفظان صحت کے حالات بھی شمار ہوتے ہیں۔
حیض کے دوران بیوی سے سیکس کرنا انتہائی درجہ حرام ہے۔
جنسی پوزیشنوں کی بھی اجازت ہے جہاں تک اندام نہانی میں دخول ہے۔ پوزیشن کیسی بھی ہو
فور پلے کرنے کا کوئی اصول نہیں ہے۔ صرف قوانین ہیں جو محبت کرنے والوں تک پہنچتے ہیں۔
صرف عام اصول وہ ہیں جو شرعی احکام کے خلاف ہوں، جو شوہر یا بیوی کی مرضی کے خلاف ہوں۔
جہاں تک جنسی پیش رفت میں عورت کے کردار کا تعلق ہے، اسکالرز نے ایک ایسی عورت کی تعریف کی ہے جو اپنے شوہر کے ساتھ ہوتے ہوئے شرم کو ترک کر دیتی ہے۔
امام محمد باقر فرماتے ہیں؛
تم میں سے بہترین عورت وہ ہے جو اپنے شوہر کے ساتھ شرم و حیا کو ترک کر دیتی ہے اور جب وہ کپڑے پہنتی ہے تو شرم و حیا کا زرہ پہنتی ہے۔
اپنے شوہر کے قریب "حجاب یا نقاب" یا کچھ کھردرا لباس پہن کر نہ آئیں۔
سیکس کے ایک گھنٹے بعد غصل کرنا بہترین عمل ہے زیادہ دیر تک غصل نہ کرنے سے گندی شیطانی مخلوق جسم کو نقصان پہنچاتی ہے.
مباشرت میں تین دن کا وقفہ ضرور لیں .
مباشرت کے 10 منٹ بعد پانی کے علاوہ کوئی ڈرنک ضرور لیں جیسے نیم گرم دودھ شہد وغیرہ
0 Comments